نعمت اللہ شاہ ولی کی پیشگوئیاں
خون جگر بنوشم بارنج باتو گویم
اپناخون جگر پیتے ہوئے اور انتہائی رنج و افسوس سے کہتا ہوں کہ خدارا حالات کا مردانہ وار مقابلہ کرو گوشہ نشینی چھوڑ
دو۔
دو حصص چوں ہند گرد خون آدم شد
رواں
شورش و فتنہ فزون از گماں پیدا شد
چونکہ ہندوستان دو حصوں میں تقسیم ہوجائیگا ااس لئے انسانوں کا خون جاری ہوگا ، شورش و فتنہ وہم و گماں سے بھی زیادہ ہوگا۔
لا مکاں باشند قہر ہندواں مومن بسے
غیرت و ناموس مسلم رازیاں پیدا شد
اکثر مسلمان ہندوؤں کے غیض و غضب سے بےگھر ہوجائيں گےیعنی مہاجر ہو جائيں گےاور مسلمانوں کی ناموس و غیرت نقصان ظاہر ہوگا یعنی مسلمانوں کی عورتیں اور لڑکیاں چھن جائینگی۔
مسلم شوند کشتہ افتان شوند و خیزاں
از دست نیزہ بنداں یک قوم ہندوانہ
مسلمان مارے جائیں گے اور تباہ و برباد ہو کر
بھاگيں گے ہندوؤں کی ایک نیزہ بند قوم ان پر حملہ آور ہوگی۔
ارزاں شود برابر جائیداد و جاں مسلم
خوں می شود روانہ چو بحر بیکرانہ
مسلمان کی جان اور جائیداد برابر کی سستی ہوجائیگی اور انکے خون کے دریا بہنے لگیں گے۔
از قلب پنج آبی خارج شوند ناری
قبضہ کنند مسلم بر ملک غاصبانہ
پنجاب کے قلب سے جہنمی کافر خارج ہو جائيں گے اور ان کی جائيداد پر مسلم قبضہ کر لیں گے۔
(قیام پاکستان کے وقت پاکستان سے سکھ اور ہندو پاکستانی پنجاب سے چلے گئے تھے)
برعکس ایں برآید درشہر مسلماناں
قبضہ کنند
ہندو ہر شہر جابرانہ
اسکے برعکس مسلمانوں کے شہر میں یہی واقعہ رونما ہوگا اور ہندو ہر شہر پر قبضہ کر لیں گے۔
(71 میں مکتی باہنی نے بنگلہ دیش میں ایسا ہی کیا)
ناگاہ مومناں راشور پدید آید
با کافراں نمایند جنگے چوں رستمانہ
اچانک مسلمانوں کو ایک ظاہر شور سنائی دیگا، کافروں کے ساتھ دلیرانہ جنگ لڑیں گے۔
لشکر منگول آید از شمال بہرعون
فارس و عثمان ہمچارہ گراں پیدا شود
منگول لشکر شمال سے آئیگا مدد کے لئیے ایران اور ترکی والے بھی مددگار ثابت ہونگے،ہمسایہ ملک خصوصا افغانستان، ایران اور ترکی مددگار ثابت ہونگے،.
مومنان میر خود را از سفیہ تنزیل سازند
بر مسلماں بیاید تذلیل خاسرانہ
مسلمان اپنے صدر کو صدارت سے اتار دینگے اسکے بعد مسلمانوں کو خسارے والی ذلت آئےگي۔
(جنرل ایوب کا استعفی پھر 71 کی جنگ میں خسارہ)
شہر عظیم باشد اعظم ترین مقتل
صد کربلا چو ں کربل ہر جا بخانہ خانہ
مسلمانوں کا سب سے بڑا شہر سب سے بڑی مقتل گاہ بن جائے گا تباہی و بربادی ایسی ہوگی کہ گھر گھر کربلا بن جائیگا۔
(ڈھاکہ میں 1971 میں مکتی باہنی کا قتل عام کیا )
رہبر نر مسلماناں در پردہ پیارآناں
امداد دادہ باشد از عہد فاجرانہ
مسلمانوں کے رہنما درپردہ مسلمانوں کے دشمنوں کے دوست ہوں گے اپنے گناہگارانہ وعدوں کے مطابق کافروں کو مدد پہنچائيں گے۔
(67 میں مجیب الرّحمان نے اگرتلہ میں سازش تیار کی اور71 میں اس سازش کو عملی جامہ پہنایا، اندرا گاندھی اور شیخ مجیب الرحمن)
از اہل حق نہ بینی در آنزماں کسے را
دوزوان و راہز نے رابر سر نہند عمامہ
تو اس وقت کسی کو اہل حق نہیں دیکھے گا، چور اور ڈاکووؤں کے سر پر دستار رکھیں گے۔
کذب و ریا و غیبت و فسق وفجور بیحد
قتل و زنی و اغلام ہرجا شوند عیانہ
جھوٹ اور ریاکاری غیبت و فسق و فجور کی زیادتی ہوگی۔ قتل زنا اور اغلام بازی جگہ جگہ ظاہر ہونگی۔
(جھوٹ ریاکاری ، غیبت و فسق و فجور عام ہوگیا ہے، اب تو زنا اور اغلام بازی یعنی لڑکے لڑکوں کے ساتھ زنا کرتے ہیں عورتوں کو چھوڑ کر)
رسم و رواج ترسا ، رائج شودبہ ہرجا
بدعت رواج گردو سنّت غائبانہ
عیسائيوں جیسے رسم و رواج ہر جگہ رائج ہوگا، بدعت عام ہوگی اور سنّت غائب ہوگی۔
(اب تو لوگ کرسمس، اپریل فول اور ویلنٹائن ڈے بڑے شوق سے مناتے ہیں حتی کہ بعض علماء بھی ایسا کرنے لگے ہیں جس سے لوگ غلط راہ پا رہے ہیں۔)
روزہ، نماز، طاعت یکدم شوند غائب
در حلقہء مناجات تسبیح از ریاکارانہ
روزہ، نماز حکم برداری یک لخت غائب ہو جائیگی, جبکہ مناجات کی جائینگی ریاکاری دکھاوے کے لیے.
در مومناں نزاری درجنگ قاضی آرے
چوں سگ پئے شکاری گرد دبسے بہانا
مومنوں کا ایمان کمزور ہوجائیگا اور انصاف کا ساتھ دینے والے مسلمان جنگ میں تنہا ہونگے ، کافر انہیں کثرت سے ایسے فریب دینگے جیسے کتے کو شکار سکھانے کے لئے دیا جاتا ہے
ردد بنو سلیماں باشند چو فضل رحمان
یعنی کہ قوم افغاں باشد صد علانہ
بنو سلیمان یعنی قوم افغان اللہ تعالی کے خاص فضل و کرم سے باعزت قوموں کی طرح کھڑے ہونگے اور سو گنا بہادری سے لڑیں گے۔
(افغانوں نے پہلے روس کو عبرتناک شکست دی اور اب امریکہ اور یورپ کو شکست کے قریب لاچکے ہیں)
چوں شود درد دور آنہا جورو بدعت را رواج
شاہ غربی بہر دفعش خوش عناں پیدا شود
جب ظلم و بدعت کو رواج ہو جائیگاغرب
(موجودہ پاکستان)کا بادشاہ ان کو دفع کرنے کے لئے حکومت کی اچھی بھاگ ڈور سنبھالنے والا ظاہر ہوگا۔
(آج پاکستان میں ظلم و ستم اپنے عروج پر ہے اور طرح طرح کی بدعات بھی عام ہیں، شائد وہ حکمران آنیوالا ہے اب)
بر مومناں غربی شد فضل حق ہویدا
آید بدست ایشاں مردان کاردانہ
مغربی پاکستان کے مسلمانوں پر ذات باری تعالی کا فضل ظاہر ہوگااور انکے ہاتھ کام چلانے والے ظاہر ہونگے۔
قاتل کفار خواہد شدشہ شیر علی
حامئی دین محمد پاسباں پیداشود
حضرت علی کے شیروں میں سے ایک شیر کافروں کو قتل کرنے والا ظاہر ہوگا ۔ سرکار دو عالم صلّی اللہ علیہ وسلّم کے دین کی حمایت کرنے والا ہوگا اور ملک کا پاسبان ظاہر ہوگا
بہر صیانت خود از سمت کج شمالی
آید برائے فتح امداد غائبانہ
اپنی امداد کے لئے شمال مشرق سے فتح حاصل کرنے کے لئے غائبانہ امداد آئے گی۔
عثمان و عرب فارس ہم مومناں اوسط
ازجذبہ ء اعانت آیند والہانہ
ترکی والے،
عرب والے اور ایران والے امداد کے جذبہ سے دیوانہ وار آئينگے۔
اعراب نیز آیند از کوہ و دشت وہاموں
سیلاب آتشیں شد از
ہر طرف روانہ
پہاڑوں اور جنگلوں سے اعراب بھی آئيں گے ۔ آگ والا سیلاب چاروں طرف رواں ہوگا۔
ناگاں مومناں راشورے پدید آید
باکافراں نمائیند جنگے چو رستمانہ
اچانک مومنوں کے خلاف واضح جھوٹ پر مبنی شور (تعن وتشنیع) آشکار ہوگا اور مسلمان ان کافروں کے خلاف دلیری اور شجاعت سے جنگ کریں گے۔
چترال، نانگاپربت باسین ملک گلگت
پس ملک ہائے تبت گیرند جنگ آنہ
چترال نانگا پربت چين کے ساتھ گلگت کا علاقہ مل کر تبت کا علاقہ میدان جنگ بنے گا۔
بعد آں شود چو شورش در ملک ہند پیدا
غازی نمائیند آندم یک عزم غازیانہ
اس کے بعد ملک ہند (بھارت) میں ایک شورش پیدا ہوگی اور غازیان اسلام اعلان جہاد کرکے اولوالعزمی کے ساتھ برسر پیکار ہونگے
زگ شش حروفی بقال کینہ پرور
مسلم شود بخاطر از لطیف آں یگانہ
اللہ کے کرم سے ایک کینہ پرور ہندوبنیا جس کا نام "گ" سے شروع ہوتا ہے اور چھ حروف پر مشتمل ہے مسلمان ہوجائیگا۔
یکجا شوند عثمان ہم چینیاں و ایران
فتح کنند ایناں کل ہند غازیانہ
ترکی والے چين والے اور ایرانی اکٹھے ہو جائیں گے یہ سب تمام ہندوستان کو غازیانہ فتح کریں گے۔
یک جا شوند افغان ہم دکنیاں و ایراں
فتح کنند اینہا کل ہند غازیانہ
افغانستان، پاکستان اور ایران کے مجاہدین یک جان ہو جائيں گے اور ملکر تمام ہندوستان کو غازیانہ فتح کرینگے۔
غلبہ کنند ہمچوں مور ملخ شباشب
حقا کہ قوم مسلم گردند فاتحانہ
چیونٹیوں اور مکڑیوں کی طرح راتوں رات غلبہ حاصل کرلیں گے میں قسم کھاتا ہوں حق تعالی کی کہ مسلمان قوم فاتح ہوگی
ایں غزوہ تابہ شش سال ماند بہ دہرا پیدا
بس مرد ماں بہ میرند ہرجا ازیں بہانہ
یہ غزوہ چھ سال تک انسانیت کے لئے بدقسمتی کی گہری تاریک غار کی طرح ہوگا تو جان لے کہ اس وقت اللہ کی راہ میں لڑنے والے ہر جگہ جام شہادت نوش کرنے کے لئے موقع تلاش کرینگے۔
کابل خروج ساز دور قتل اہل کفار
کفار چپ
و راست سازند بسے بہانہ
اہل کابل کافروں کے قتل کے لئے نکل آئيں گے، کافرین دائیں بائيں بہانہ سازی کرینگے۔
از غازیان سرحد لرزد زمین چو مرقد
بہر حصول مقصد آیند والہانہ
سرحدی غازیوں سے زمین مرقد کی طرح لرزے گی ۔ مقصد کو حاصل کرنے کے لئے دیوانہ وار آئیں گے۔
بعد از فریضہ حج پیش از نماز فطرہ
از دست رفتہ گیرند از ضبط غاصبانہ
یہ واقعہ بڑی عید کے بعد اور چھوٹی عید الفطر کی نماز سے پہلے ہوگا ، ہاتھ سے گئے ہوئے علاقے کو فتح کر لیں گے۔
رود اٹک بہ سہ باراز خون اہل کفار
پر مے شود بہ یکبار جریان جارحانہ
دریائے اٹک کافروں کے خون سے تین مرتبہ یک بار بھر کے جاری ہوگا۔
کشتہ شوند جملہ بدخواہ دین و ایمان
کل ہند پاک باشد از رسم ہندوانہ
دین اور ایمان کے بدخواہ لوگ مارے جائيں گے۔ تمام ہندوستان ہندو گورنمنٹ سے پاک ہوجائيگا۔(یعنی پاکستان ہندوستان پر قبضہ کرلے گا)
پنجاب ،شہر لاہور کشمیر ملک منصور
دوآب ، شہر بجنور گيرند غالبانہ
پنجاب شہر لاہور ملک کشمیر ، نصرت شدہ گنگا اور جمنا شاہر بجنور پر مسلمان غاصبانہ قبضہ کر لیں گے۔
(اس سے پتہ چلتا ہے کہ پنجاب پر جنگ کے دوران انڈیا قبضہ کرلے گا اور اٹک تک جائيگا جہاں سے انڈیا کی بربادی شروع ہوگی)
فتح یابدشاہ غربستان بزور تیر و تیغ
قوم کافر را شکست بیگماں پیدا شود
غربستان
(یعنی پاکستان) کا بادشاہ ہتھیاروں اور اسلحہ کے زور پر فتح حاصل کریگا۔ اور کافر قوم کو ایسی شکست ہوگی جو وہم و گمان سے بھی باہر ہوگی۔
تاچھل سال ای برادر من
دورآن شہر یارمی یبنم
اے پیارے بھائي چالیس سال تک اس بادشاہ کا عہد و اقتدار میں دیکھ رہا ہوں۔
غلبتہ الاسلام باشد تا چہل در ملک ہند
بعد از دجال ہم از اصفہان پیدا شود
اسلام کا غلبہ چالیس سال تک ہندوستان کے ملک پر رہے گا اسکے بعد دجال(کافر) اصفہان شہر سے ظاہر ہوگا۔
از برائے دفع آں دجال من گوئم شنو
عیسی آید مہدی آخری زماں پیدا شود
میں جو کہہ رہا ہوں غور سے سنو اس دجال کے فتنے کو مٹانے کے لئے حضرت عیسی علیہ السّلام اور مہدی آخری الزّماں ظاہر ہونگے۔
خاموش باش نعمت اسرار حق مکن فاش
در سال کنزا باشد چنیں بیانہ
اے نعمت اللہ شاہ!
خاموش ہو جا رب کے رازوں کو ظاہر نہ کر۔ پانچ سو اڑتالیس ہجری میں میں واقعات بیان کر رہا ہوں۔
ایک روایت کے مطابق سندھ کی بربادی ہند کی وجہ سے اور ہند کی بربادی چین کی وجہ سے ہوگی۔ اور نعمت اللہ شاہ ولی رحیم اللہ کے مطابق چین بھی اس جنگ میں پاکستان کا ساتھ دیگا
اس کتاب کو آپ پی ڈی ایف میں اس لنک سے ڈاؤن لوڈ بھی کرسکتے ہیں<